Smart Tree System

پاکستانی آم اپنے ذائقہ خوشبو، رنگ، تاثیر اور صحت بخش خوبیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور ہے ۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی آم کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر ضرورت اس امر کی ہے کہ آم کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو۔ تا کہ اسے بر آمد کر کے زیادہ سےزیادہ زرمبادلہ کیا جائے جس سے صرف کسان خوشحال و بلکہ مک میں بھی خوشمالی آئے تاہم ایک توشہری آبادیوں کے سلسل پید او نی نی بارنگ اسکیموں کے باعث آم کے باقات نہایت تیزی سے ختم ہو رہے ہیں دوسرے روایتی باغات اور طریقہ کاشت کی وجہ سے آم کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو پارہا اور برا آمدات کی مد میں بھی پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اس صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے ضرورت اس امر کی ہے آم کے باغات کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور آم کی کاشت کے لیے جدید ٹیکنا لوجی سے فائدہ اُٹھایا جائے۔ سمال ٹری سسٹم (STS) درختوں کی کا شتکاری کا ایک ایسا ہی جدید طریقہ کار ہے جس میں پودے سے پودے اور قطار سے قطار کا فاصلہ بہت حد تک کم رکھا جاتا ہے۔ اس سے نہ صرف باغ میں زیادہ پودے لگائے جاتے ہیں بلکہ پودوں کی بارآوری بھی جلد ہو جاتی ہے۔

مزید یہ کہ اس طریقہ کار سے پودے تین سے چار سال میں پیداوار دینے لگتے ہیں اس طریقہ کار سے اُگنے والے پودے قد میں چھوٹے ہوتے ہیں جس سے ادویات وغیرہ کے اسپرے کرنے اور پھل اتار نے میں بھی آسانی ہوتی ہے۔ باغات زیادہ گھنے ہوتے ہیں اور فی ایکڑ پیداوار بھی روایتی طریقہ کاشت کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک میں ایس ٹی ایس ٹیکنالوجی کے ذریعے گذشتہ کئی سالوں سے استفادہ کیا جارہا ہے اور پاکستان کی زمین اور آب و ہوا بھی اس ٹیکنالوجی کے تحت باغات کی کاشت کے لیے نہایت موزوں ہے۔ لہذا، اس طریقہ کاشت کی افادیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ آم کے نئے باغات کو ایس ٹی ایس ٹیکنالوجی کے تحت لگایا جائے تا کہ آم کی فی ایکڑ پیداوار بڑھے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی آم کی برآمدات میں اضافہ ہو ۔
زرعی یونیورسٹی ملتان نہ صرف آم کی کاشت، پیداوار تشہیر اور ترسیل کے لیے اقدامات کر رہی ہے بلکہ کسانوں اور کاشتکاروں کی آگاہی اور نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے تربیت فراہم کرنے کے لیے سیمینار، ورکشاپس اور فیسٹیول کا اہتمام بھی یو نیورسٹی میں تواتر سے کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی میں پاکستان مینگو گرورز گروپ اور مینگوریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان کے اشتراک سے آم کے باغات کی الٹراہائی ڈینسٹی پارٹیشن کے حوالے سے ریٹنگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں بین الاقوامی سائنسدانوں نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے آم کے کاشت کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ آم کے کا شتکاروں کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا۔ زرعی یو نیورسٹی ملتان مستقبل میں بھی ایس ٹی ایس ٹیکنالوجی کے فروغ اور آگاہی کے لیے ایسے پروگرام ترتیب دیتی رہے گی اور یونیورسٹی کے زرعی سائنسدان آم کی کاشت اور باغات میں اضافہ اور خاص طور پر ایس ٹی ایس میں آم کی کاشت کے فروغ کے لیے خدمات سر انجام دیتے رہیں گے۔

پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق احمد راجوانہ
وائس چانسلر ، زرعی یو نیورسٹی ملتان

Director Mango Research Institute Multan

Scientific Innovation and New Intervention’s Have Always Been Revolutionizing and Changing Fate For The Masses Especially in the Rural Economy. Introduction Of Small Tree System (STS)/ High Density Plantation will Play a Vital Role of Fortune Teller and Wealth Generator for the Mango Growers in the area

Major (R) Tariq Khan
Mango Grower, Processor & Exporter Punjab

Small Tree System in any Fruit Crop is a Blessing and Should be Adopted in Light of The Present Training Carried out by the Expert From South Africa. We Have Been Striving for Long to Get this Adoption in Place, Probably we Were Not Convinced from the Techniques Being Adopted or a Lack of Understanding. Now It’s Time to Implement and Exercise the Best Practice we Have Learned, It Will Double the Yield and Saves Water and Fertilizer Specially Under the Conditions, Agri Lands are Shrinking and Water Scarcity is Holding our Farmers from the Neck. I Can see a Change and a Transformation for the Mango Sector From Existing to the STS. We are Thank Full to Agriculture University Multan for Taking Lead and Providing a Platform to the Growers of Mangoes to Transform and Adopt new Technology In The 21st Century. Credit goes to Dr Asif Ali Vice Chancellor MNS university of Agriculture Multan. for undertaking this STS training course.

Syed Mehmood Nawaz Shah
Mango Grower, Processor & Exporter Sindh

The Orchards in General & Mangoes Orchards Specifically Have not Undergone Development in Pakistan in Decades. The Time has Come to Change the Orchards to Layouts Where More Trees Per Acre, Trees Which are Manageable, Trees that can Maintain their Vigor, Enhance Quality & Productivity of the Fruits Seems to be the way Forward. Initiative of Small Tree System Therefore, is a Step in Right Direction. This However Needs to be Implemented in a Focused Manner Through Technical Expertise Available to Orchards so that Paradigm Shift in our Production System can be Brought About. All Credit Goes to Dr. Asif Ali (Vice Chancellor MNS University of Agriculture Multan) who is playing a leading role in this transformation.